What Do Hadith Really Say about 12 Rabi ul Awwal??

You are currently viewing What Do Hadith Really Say about 12 Rabi ul Awwal??

🌙 What Do Hadith Really Say about 12 Rabi ul Awwal?

12 ربیع الاول کے بارے میں حدیث کیا کہتی ہیں؟

ربیع الاول اسلامی قمری سال کا تیسرا مہینہ ہے اور دنیا بھر میں مسلمانوں کے لیے روحانی اور جذباتی اہمیت رکھتا ہے۔ بیشتر لوگ سمجھتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ کی ولادت 12 ربیع الاول کو ہوئی اور اسی بنیاد پر اس دن کو “عید میلاد النبی” کے طور پر مناتے ہیں۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ اس بارے میں قرآن اور احادیث میں کوئی واضح حکم یا جشن منانے کی روایت نہیں ملتی۔

Rabi ul Awwal, the third month of the Islamic calendar, holds special emotional and spiritual importance for Muslims worldwide. Many believe the Prophet ﷺ was born on the 12th of Rabi ul Awwal and commemorate it as “Mawlid al-Nabi”. However, the reality is that neither the Qur’an nor authentic Hadith command us to celebrate it in a festive manner.

🕋 Birth of the Prophet ﷺ – Historical Views / ولادت نبوی ﷺ – تاریخی آراء

مؤرخین اور محدثین کے مطابق نبی ﷺ کی ولادت عام الفیل (570 یا 571 عیسوی) میں ہوئی۔ لیکن تاریخ ولادت پر اجماع نہیں ہے۔

  • ابن اسحاق اور امام مالکؒ: 8 ربیع الاول
  • امام طبریؒ: 10 ربیع الاول
  • امام ابن حزمؒ: 9 ربیع الاول
  • امام ابن کثیرؒ اور ابن ہشام: 12 ربیع الاول

یعنی 12 ربیع الاول سب سے زیادہ مشہور قول ہے، مگر قطعی نہیں۔

According to historians:

  • Ibn Ishaq & Imam Malik: 8 Rabi ul Awwal
  • Imam Tabari: 10 Rabi ul Awwal
  • Ibn Hazm: 9 Rabi ul Awwal
  • Ibn Kathir & Ibn Hisham: 12 Rabi ul Awwal

Thus, while the 12th is most popular, it is not definitive.

🌙 Sunnah of the Prophet ﷺ / نبی ﷺ کی سنت

نبی ﷺ نے اپنی ولادت کا ذکر صرف اس صورت میں کیا کہ پیر کے دن روزہ رکھا۔

وَسُئِلَ عَنْ صَوْمِ يَوْمِ الِاثْنَيْنِ؟ قَالَ: ذَاكَ يَوْمٌ وُلِدْتُ فِيهِ، وَأُنْزِلَ عَلَيَّ فِيهِ.
(صحیح مسلم 1162)

ترجمہ: آپ ﷺ سے پیر کے دن روزہ رکھنے کے بارے میں پوچھا گیا تو فرمایا: “یہ وہ دن ہے جس میں میری ولادت ہوئی اور مجھ پر وحی نازل ہوئی۔”

This Hadith clearly shows that the Prophet ﷺ commemorated his birth through fasting and gratitude, not celebrations.

🕌 Passing of the Prophet ﷺ / وصال نبوی ﷺ

یہ بھی تاریخی حقیقت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کا وصال 12 ربیع الاول 11 ہجری پیر کے دن ہوا۔

حضرت انسؓ فرماتے ہیں:

“میں نے اس دن سے زیادہ روشن دن نہیں دیکھا جس دن رسول اللہ ﷺ مدینہ تشریف لائے، اور اس دن سے زیادہ تاریک دن نہیں دیکھا جس دن آپ ﷺ کا وصال ہوا۔”
(مسند احمد 13555)

It is an established fact that the Prophet ﷺ passed away on Monday, 12th Rabi ul Awwal, 11 AH.

👳‍♂️ Practice of the Sahaba / صحابہ کرام کا طرز عمل

اگر 12 ربیع الاول کو بطور عید یا جشن منانا کوئی سنت یا ثواب کا عمل ہوتا تو سب سے پہلے صحابہ کرامؓ ایسا کرتے۔ مگر تاریخ اور حدیث کی کتابوں میں صحابہ کے زمانے میں اس دن کوئی خاص عبادت یا جشن منانے کا ذکر نہیں ملتا۔

If celebrating 12 Rabi ul Awwal was Sunnah, the Companions would have been the first to practice it. But there is no record in Hadith or history of them treating it as a festival.

📜 Historical Origins of Mawlid / میلاد کی ابتدا

میلاد النبی ﷺ کا آغاز صحابہ یا تابعین کے زمانے میں نہیں ہوا بلکہ بہت بعد میں۔

  • پہلی بار یہ رواج مصر کی فاطمی سلطنت (10ویں صدی عیسوی) میں شروع ہوا۔
  • بعد میں شام، اندلس، اور برصغیر میں پھیلا۔
  • کچھ حکمرانوں نے سیاسی مقاصد کے لیے اس دن کو عوامی تقریب بنایا تاکہ اپنی حکومت کو مذہبی رنگ دے سکیں۔

The Mawlid celebration was introduced centuries later during the Fatimid dynasty (10th century CE, Egypt) and spread gradually. It had political and cultural motivations, not religious origins.

🌟 Qur’an on Love of the Prophet ﷺ / قرآن میں محبت رسول ﷺ

قُلْ إِن كُنتُمْ تُحِبُّونَ اللَّهَ فَاتَّبِعُونِي يُحْبِبْكُمُ اللَّهُ
(آل عمران: 31)

ترجمہ: “آپ کہہ دیں، اگر تم اللہ سے محبت کرتے ہو تو میری پیروی کرو، اللہ تم سے محبت کرے گا۔”

This verse emphasizes that true love for the Prophet ﷺ is shown by following his Sunnah, not by inventing rituals.

🕌 Hadith on Innovations (Bid’ah) / بدعت کے بارے میں احادیث

نبی ﷺ نے فرمایا:

مَنْ أَحْدَثَ فِي أَمْرِنَا هَذَا مَا لَيْسَ فِيهِ فَهُوَ رَدٌّ
(صحیح بخاری 2697)

“جو شخص ہمارے دین میں کوئی نئی چیز پیدا کرے جو اس میں نہ ہو، وہ مردود ہے۔”

The Prophet ﷺ warned against innovations in religion. Since celebrating Mawlid was not part of his Sunnah, it falls into Bid’ah (innovation).

💡 How Did Scholars View Mawlid? / علماء کی آراء

  • امام شاطبیؒ: بدعت ہے۔
  • امام ابن تیمیہؒ: میلاد میں نیک نیتی ہو سکتی ہے لیکن یہ صحابہ کی سنت کے خلاف ہے۔
  • امام سیوطیؒ: اگر میلاد میں قرآن کی تلاوت، درود اور ذکر ہو تو یہ جائز ہے بشرطیکہ اسے عید نہ بنایا جائے۔

Scholars differed: some strongly rejected it as Bid’ah, others allowed it with conditions (no extravagance, no belief that it is Sunnah).


🌙 How to Truly Celebrate the Prophet ﷺ? / اصل محبت کا طریقہ

نبی ﷺ کی محبت کا سچا اظہار یہ ہے کہ:

  • ان کی سنت پر عمل کیا جائے
  • پیر اور جمعرات کو روزہ رکھا جائے
  • ان پر کثرت سے درود بھیجا جائے
  • ان کی سیرت کو اپنی زندگی میں اپنایا جائے
  • ان کے دین کی خدمت کی جائے

True love for the Prophet ﷺ means:

  • Following his Sunnah
  • Fasting on Mondays and Thursdays
  • Sending Salawat frequently
  • Living according to his Seerah
  • Serving his religion

❓ FAQs

Q1: کیا 12 ربیع الاول کو میلاد منانا سنت ہے؟
نہیں، کوئی صحیح حدیث اس کی تائید نہیں کرتی۔

Q2: کیا نبی ﷺ نے اپنی ولادت کا جشن منایا؟
نہیں، صرف پیر کو روزہ رکھتے تھے۔

Q3: کیا میلاد النبی بدعت ہے؟
جی، یہ صحابہ اور تابعین کے دور میں نہیں تھا۔

12 ربیع الاول اسلامی تاریخ کا اہم دن ہے کیونکہ اس دن رسول اللہ ﷺ کی ولادت اور وصال دونوں ہوئے۔ لیکن قرآن اور حدیث میں کہیں بھی اس دن کو جشن منانے کا ذکر نہیں۔ اصل سنت یہ ہے کہ آپ ﷺ کی تعلیمات پر عمل کیا جائے، پیر کے دن روزہ رکھا جائے، اور آپ ﷺ کی سیرت کو اپنی زندگی کا حصہ بنایا جائے۔

12 Rabi ul Awwal is indeed a significant date, but authentic Hadith give no instruction to celebrate it. True honor lies in following the Prophet’s Sunnah, spreading his message, and living as he taught.

Leave a Reply