حضرت موسیٰ عَلَیهِالسَّلام کے امتی کی اللہ سےتجارت اور فائدے
حضرت موسیٰ عَلَیهِالسَّلام کا مقام
حضرت موسیٰ عَلَیهِالسَّلام اللہ تعالیٰ کے ایک عظیم اور برگزیدہ پیغمبر تھے، جنہیں اللہ تعالیٰ نے خصوصی فضل و کرم سے نوازا تھا۔ ان کا یہ اعزاز تھا کہ وہ کوہ طور پہاڑ پر جا کر اللہ تعالیٰ سے براہ راست ہم کلام ہوتے تھے۔ یہ واقعہ ہمارے لیے ایک مثال ہے کہ اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کے ساتھ کتنی قربت اور محبت رکھتا ہے، جب بندے اس کی راہ میں اخلاص کے ساتھ چلتے ہیں۔ حضرت موسیٰ عَلَیهِالسَّلام کی یہ ملاقاتیں ہمیں بتاتی ہیں کہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ مضبوط روحانی تعلق اور ایمان کی قوت کیسے زندگی میں کامیابی اور رہنمائی کا ذریعہ بنتی ہے۔
Prophet Musa (A.S.) was one of the greatest and most revered messengers of ALLAH, who was specially blessed by ALLAH with unique favor and mercy. He had the extraordinary honor of speaking directly with ALLAH on Mount Sinai. This event serves as a powerful example of how close and loving ALLAH can be towards His servants when they walk sincerely in His path. The meetings of Prophet Musa (A.S.) with ALLAH teach us how a strong spiritual connection and unwavering faith can be a source of success and guidance in life.
اللہ سے تجارت کی درخواست
ایک دن، جب حضرت موسیٰ عَلَیهِالسَّلام اللہ تعالیٰ سے ہم کلام ہونے کوہ طور جا رہے تھے، تو ایک امتی نے آپ سے ملاقات کی اور نہایت ادب اور عاجزی کے ساتھ درخواست کی کہ آپ اللہ تعالیٰ سے اس کے نصیب کا سارا رزق ایک ہی بار عطا کرنے کی سفارش کریں۔ اس امتی کی خواہش تھی کہ وہ اللہ کے فضل و کرم سے تمام تر ضروریات ایک ساتھ حاصل کر لے تاکہ اسے دنیاوی معاملات میں زیادہ فکر نہ ہو۔ یہ درخواست اللہ پر گہرے اعتماد اور بھروسے کا مظہر تھی، اور اس سے یہ سبق ملتا ہے کہ اللہ سے تجارت کرنے کا مطلب ہے کہ اپنی تمام امیدیں اور خواہشات اس پر چھوڑ دی جائیں، اس یقین کے ساتھ کہ وہ سب سے بہتر دینے والا ہے۔
One day, as Prophet Musa (A.S.) was on his way to speak with ALLAH on Mount Sinai, a follower humbly approached him and requested that he ask ALLAH to grant him all his sustenance at once. The follower’s desire was to receive all of his needs from ALLAH‘s grace in one go, so that he would not have to worry about worldly matters. This request demonstrated deep trust and reliance on ALLAH, showing us that trading with ALLAH means placing all our hopes and desires in His hands, with the firm belief that He is the best provider.
رزق کی برکت اور کامیابی
حضرت موسیٰ عَلَیهِالسَّلام نے اللہ تعالیٰ کے حضور اس امتی کی درخواست پیش کی، اور اللہ تعالیٰ نے اپنے فضل و کرم سے اس امتی کو اس کے نصیب کا سارا رزق عطا فرما دیا۔ یہ رزق حاصل کرنے کے بعد، اس امتی نے اسے نہایت دانشمندی سے استعمال کیا۔ وہ اپنے اور اپنے اہل خانہ کی ضروریات پوری کرتا اور جو کچھ بچ جاتا، اسے غریبوں اور حاجت مندوں میں بانٹ دیتا۔ اس کا یہ عمل اللہ تعالیٰ کی خوشنودی کا سبب بنا، اور اللہ تعالیٰ نے اس کے رزق میں مزید برکت ڈال دی۔ ہر روز اس کا رزق دوگنا ہو جاتا، اور یہ برکت اس کی زندگی میں کامیابی اور خوشحالی کا باعث بنی۔ یہ واقعہ ہمیں بتاتا ہے کہ کامیاب لوگ وہ ہوتے ہیں جو اللہ کے راستے میں خرچ کرتے ہیں، اور اللہ تعالیٰ ان کے رزق میں اضافہ کر کے انہیں کامیابیوں سے نوازتا ہے۔
Prophet Musa (A.S.) presented the follower’s request to ALLAH, and by His grace, ALLAH granted the follower all his destined sustenance in one go. After receiving this sustenance, the follower used it with great wisdom. He took care of his and his family’s needs and whatever was left, he shared with the poor and needy. This act of generosity pleased ALLAH, and as a result, He increased the follower’s sustenance even further. Each day, his sustenance doubled, leading to success and prosperity in his life. This story teaches us that successful people are those who spend in the way of ALLAH, and ALLAH blesses them with increased sustenance, rewarding them with success.
اللہ کے ساتھ تجارت کی برکت
کچھ عرصہ گزرنے کے بعد، حضرت موسیٰ عَلَیهِالسَّلام دوبارہ اسی راستے سے گزرے جہاں اس امتی کا گھر تھا۔ انہوں نے دیکھا کہ وہی گھر جو کبھی فاقوں کا شکار تھا، اب خوشحالی اور برکت سے بھرپور ہو چکا ہے۔ حضرت موسیٰ عَلَیهِالسَّلام حیران ہو گئے کہ یہ کیا ماجرہ ہے کہ جہاں پہلے غربت اور تنگدستی تھی، وہاں اب اتنی خوشحالی کیسے آ گئی؟ کوہ طور پر جا کر حضرت موسیٰ عَلَیهِالسَّلام نے اللہ تعالیٰ سے اس بارے میں سوال کیا۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ اس امتی نے بڑی ہوشیاری سے رزق کو میری راہ میں خرچ کیا، جو بچ جاتا اسے غریبوں میں بانٹ دیتا، اور میں نے اس کے اس عمل سے خوش ہو کر اس کے رزق میں اضافہ کیا۔ یہی اللہ کے ساتھ تجارت کی برکت ہے کہ جو شخص اللہ کی راہ میں خرچ کرتا ہے، اللہ تعالیٰ اس کے رزق میں بے انتہا اضافہ فرماتا ہے۔
After some time, Prophet Musa (A.S.) passed by the same route where the follower’s house was located. He observed that the house, once plagued by poverty, was now filled with prosperity and abundance. Prophet Musa (A.S.) was astonished to see such a transformation—from dire poverty to remarkable affluence. He went to Mount Sinai and asked ALLAH about this situation. ALLAH explained that the follower had wisely spent his sustenance in My path, sharing what was left with the poor, and in return, I increased his sustenance. This is the blessing of trading with ALLAH: whoever spends in ALLAH‘s way, ALLAH increases their sustenance beyond measure.
کامیاب لوگوں کا راز
یہ واقعہ ہمیں ایک اہم سبق دیتا ہے کہ کامیاب لوگ وہ ہوتے ہیں جو اللہ تعالیٰ کے ساتھ تجارت کرتے ہیں۔ وہ اپنا رزق، وقت، اور توانائیاں اللہ کی راہ میں خرچ کرتے ہیں، اور اللہ تعالیٰ انہیں دنیا اور آخرت دونوں میں کامیابیاں عطا کرتا ہے۔ جو شخص اللہ کے نام پر خرچ کرتا ہے، اللہ تعالیٰ اسے کبھی مایوس نہیں کرتا۔ وہ نہ صرف اس کی ضروریات پوری کرتا ہے بلکہ اس کے رزق میں برکت اور اضافہ بھی فرماتا ہے۔ یہ اللہ کی شان ہے کہ وہ اپنے بندوں کو بے حد نوازتا ہے اور ان کی تجارت کو کبھی نقصان نہیں پہنچنے دیتا۔ یہی کامیاب لوگوں کا راز ہے کہ وہ اللہ پر کامل اعتماد کرتے ہیں اور اپنی زندگی کو اس کے حکم کے مطابق گزارتے ہیں۔
This story imparts a vital lesson: successful people are those who trade with ALLAH. They spend their sustenance, time, and energy in ALLAH‘s path, and in return, ALLAH grants them success in both this world and the hereafter. A person who spends in the name of ALLAH is never disappointed. ALLAH not only fulfills their needs but also blesses and increases their sustenance. It is ALLAH‘s way of honoring His servants—He never lets their trade with Him suffer loss. This is the secret of successful people: they place complete trust in ALLAH and live their lives according to His commands.