“Prophecies of Native Americans and their Spiritual Connection with Islamic Teachings”

You are currently viewing “Prophecies of Native Americans and their Spiritual Connection with Islamic Teachings”

Native American prophecies are often spiritual in nature and have been passed down through generations. Many Native American tribes, including the Hopi and Lakota, have prophecies that are interpreted as foretelling the arrival of a great spiritual leader, similar to the coming of Prophet Muhammad (PBUH). These prophecies emphasize spiritual awakening, success in the afterlife, and following the divine guidance of ALLAH.

**مقامی امریکی پیشگوئیاں اکثر روحانی نوعیت کی ہوتی ہیں اور نسل در نسل منتقل کی جاتی ہیں۔ بہت سے مقامی امریکی قبائل، جیسے ہوپی اور لاکوٹا، کی پیشگوئیوں میں ایک عظیم روحانی رہنما کی آمد کا ذکر ہے، جو *حضرت محمد ﷺ* کی آمد کی پیشگوئیوں سے مشابہت رکھتا ہے۔ یہ پیشگوئیاں روحانی بیداری، آخرت میں کامیابی اور اللہ پاک کی رہنمائی پر زور دیتی ہیں۔**


The Hopi tribe has prophecies about the coming of a “Great Purification” and the arrival of a spiritual figure who will guide people toward righteousness. Some scholars see this as similar to the message of Prophet Muhammad (PBUH), who came to purify hearts and guide humanity toward success under the light of ALLAH. The Hopi believe that this spiritual leader will bring a time of peace and justice.

**ہوپی قبیلے کی پیشگوئیوں میں “عظیم تطہیر” اور ایک روحانی شخصیت کی آمد کا ذکر ہے، جو لوگوں کو نیکی کی طرف رہنمائی کرے گا۔ کچھ علماء اس پیشگوئی کو حضرت محمد ﷺ کے پیغام سے مشابہت دیتے ہیں، جنہوں نے دلوں کی تطہیر کی اور انسانیت کو *اللہ پاک* کے نور کے تحت کامیابی کی طرف رہنمائی کی۔ ہوپی قبیلے کا عقیدہ ہے کہ یہ روحانی رہنما امن اور انصاف کا دور لائے گا۔**

Explanation: The “Great Purification” in Hopi tradition is a time when humanity will be tested, and those who remain righteous will achieve peace and spiritual success. This resonates with the Islamic concept of purification of the soul (Tazkiyah), where those who follow the path of ALLAH and His Messenger Muhammad (PBUH) will find success in this life and the hereafter.

تشریح: ہوپی روایات میں “عظیم تطہیر” ایک ایسا وقت ہے جب انسانیت آزمائش سے گزرے گی، اور جو لوگ نیک رہیں گے وہ امن اور روحانی کامیابی حاصل کریں گے۔ یہ اسلامی تصور تزکیہ سے مشابہت رکھتا ہے، جہاں اللہ پاک اور ان کے رسول حضرت محمد ﷺ کے راستے پر چلنے والے اس زندگی اور آخرت میں کامیابی پائیں گے۔


The Lakota people also have spiritual prophecies that speak of a future leader who will unite the people and bring them to a path of peace and success. This leader is described as a “savior” who will bring knowledge and enlightenment. Similar to the teachings of Prophet Muhammad (PBUH), who is seen as a mercy for all mankind and a guide to success through the teachings of ALLAH.

**لاکوٹا لوگوں کی روحانی پیشگوئیاں بھی مستقبل کے ایک ایسے رہنما کا ذکر کرتی ہیں، جو لوگوں کو متحد کرے گا اور انہیں امن اور *کامیابی* کے راستے پر لائے گا۔ اس رہنما کو “مسیحا” کے طور پر بیان کیا گیا ہے، جو علم اور روشنی لائے گا۔ یہ حضرت محمد ﷺ کی تعلیمات سے مشابہت رکھتا ہے، جو تمام انسانیت کے لیے رحمت ہیں اور اللہ پاک کی تعلیمات کے ذریعے کامیابی کی رہنمائی کرتے ہیں۔**

Explanation: The Lakota prophecy speaks of a leader who will bring unity, similar to Muhammad (PBUH), who united the tribes of Arabia under the banner of ALLAH. The success in Lakota tradition refers to spiritual harmony and balance, which aligns with the Islamic concept of peace and success (Falah) through the submission to ALLAH.

تشریح: لاکوٹا پیشگوئی ایک ایسے رہنما کی بات کرتی ہے جو اتحاد لائے گا، جیسے حضرت محمد ﷺ نے عرب قبائل کو اللہ پاک کے جھنڈے تلے متحد کیا۔ لاکوٹا روایات میں کامیابی روحانی ہم آہنگی اور توازن کی علامت ہے، جو اسلامی تصور فلاح سے مطابقت رکھتی ہے، جہاں اللہ پاک کے سامنے سر تسلیم خم کرنے سے امن اور کامیابی حاصل ہوتی ہے۔


The Anishinaabe people have a prophecy called the “Seventh Fire,” which speaks of a choice between two paths: one leading to destruction and the other to success and enlightenment. This prophecy parallels the Islamic concept of the Sirat al-Mustaqim (the straight path), where following the guidance of ALLAH and Prophet Muhammad (PBUH) leads to eternal success.

**انی شینابی قبیلے کی ایک پیشگوئی “ساتویں آگ” کہلاتی ہے، جس میں دو راستوں کا ذکر ہے: ایک تباہی کی طرف لے جاتا ہے اور دوسرا *کامیابی* اور روشنی کی طرف۔ یہ پیشگوئی اسلامی تصور صراط المستقیم سے مماثلت رکھتی ہے، جہاں اللہ پاک اور حضرت محمد ﷺ کی رہنمائی پر چلنے والے کو دائمی کامیابی حاصل ہوتی ہے۔**

Explanation: The choice between two paths in this prophecy is symbolic of the choices humanity faces: to follow divine guidance or to stray into darkness. In Islam, the straight path (Sirat al-Mustaqim) is the way to success, led by the teachings of ALLAH and His Messenger Muhammad (PBUH).

تشریح: اس پیشگوئی میں دو راستوں کا انتخاب انسانیت کے سامنے موجود انتخاب کی علامت ہے: یا تو الہامی رہنمائی کی پیروی کرنا یا اندھیروں میں بھٹکنا۔ اسلام میں، صراط المستقیم وہ راستہ ہے جو اللہ پاک اور ان کے رسول حضرت محمد ﷺ کی تعلیمات کے ذریعے کامیابی کی طرف لے جاتا ہے۔


The Lakota Sioux believe in the prophecy of the White Buffalo Calf Woman, who is said to return in times of great need to guide humanity. This prophecy speaks of spiritual rebirth and success for those who follow her teachings. This can be compared to Prophet Muhammad (PBUH), who brought the final message of ALLAH to guide humanity to success in this world and the next.

**لاکوٹا سیو قبائل کی پیشگوئی وائٹ بفلو کالف وومن کی ہے، جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ ضرورت کے وقت میں واپس آئے گی تاکہ انسانیت کی رہنمائی کرے۔ یہ پیشگوئی روحانی پیدائش نو اور ان لوگوں کے لیے *کامیابی* کی بات کرتی ہے جو اس کی تعلیمات کی پیروی کریں گے۔ یہ حضرت محمد ﷺ سے مشابہت رکھتی ہے، جو اللہ پاک کا آخری پیغام لے کر آئے تاکہ انسانیت کو اس دنیا اور آخرت میں کامیابی کی طرف رہنمائی کریں۔**

Explanation: The return of the White Buffalo Calf Woman signifies a time of spiritual awakening, where those who follow divine guidance will achieve success. This mirrors the role of Muhammad (PBUH) as the final messenger of ALLAH, whose teachings lead to spiritual purity and eternal success.

تشریح: وائٹ بفلو کالف وومن کی واپسی ایک روحانی بیداری کے وقت کی نشاندہی کرتی ہے، جہاں الہامی رہنمائی کی پیروی کرنے والے کامیابی حاصل کریں گے۔ یہ حضرت محمد ﷺ کی حیثیت کی عکاسی کرتا ہے، جو اللہ پاک کے آخری پیغمبر ہیں اور جن کی تعلیمات روحانی پاکیزگی اور دائمی کامیابی کی طرف لے جاتی ہیں۔

The prophecy of the Sacred Tree, from various Native American traditions, speaks of a tree that connects the heavens and the earth, symbolizing the divine connection between ALLAH and His creation. The tree is a place where people can find spiritual nourishment and success by aligning themselves with the Creator’s will, similar to the Islamic concept of Tawheed (oneneness of ALLAH) and following the teachings of Muhammad (PBUH).

**مقدس درخت کی پیشگوئی، جو مختلف مقامی امریکی روایات میں پائی جاتی ہے، ایک ایسے درخت کا ذکر کرتی ہے جو آسمانوں اور زمین کو جوڑتا ہے، اور یہ *اللہ پاک* اور اس کی تخلیق کے درمیان الہامی تعلق کی علامت ہے۔ یہ درخت وہ جگہ ہے جہاں لوگ روحانی غذا اور کامیابی حاصل کر سکتے ہیں، بشرطیکہ وہ خالق کی مرضی کے مطابق چلیں، جیسے اسلامی تصور توحید (اللہ کی وحدانیت) اور حضرت محمد ﷺ کی تعلیمات کی پیروی کرنا۔**

Explanation: The Sacred Tree represents the connection to the divine, much like the spiritual connection Muslims seek with ALLAH through acts of worship, prayer, and adherence to the teachings of Muhammad (PBUH). The roots of the tree are symbolic of a strong foundation in faith, and its branches signify the spreading of divine guidance and success.

تشریح: مقدس درخت الہامی تعلق کی نمائندگی کرتا ہے، جیسے مسلمان اللہ پاک کے ساتھ روحانی تعلق حاصل کرتے ہیں، عبادت، دعا اور حضرت محمد ﷺ کی تعلیمات کی پیروی کے ذریعے۔ درخت کی جڑیں ایمان میں مضبوط بنیاد کی علامت ہیں اور اس کی شاخیں الہامی رہنمائی اور کامیابی کے پھیلاؤ کی علامت ہیں۔


The Rainbow Warrior prophecy, found in several Native American cultures, foretells the coming of a group of people from various races and backgrounds who will work together for the good of humanity. This message of unity is similar to the teachings of Prophet Muhammad (PBUH), who brought people of different tribes and nations together under the banner of ALLAH, promoting peace, equality, and success.

**رینبو واریر کی پیشگوئی، جو کئی مقامی امریکی ثقافتوں میں پائی جاتی ہے، ایک ایسے گروہ کی آمد کی پیشگوئی کرتی ہے جو مختلف نسلوں اور پس منظر سے ہوں گے اور انسانیت کی بھلائی کے لیے مل کر کام کریں گے۔ اتحاد کا یہ پیغام *حضرت محمد ﷺ* کی تعلیمات سے مشابہت رکھتا ہے، جنہوں نے مختلف قبائل اور قوموں کے لوگوں کو اللہ پاک کے جھنڈے تلے اکٹھا کیا، امن، مساوات اور کامیابی کو فروغ دیا۔**

Explanation: The Rainbow Warrior prophecy highlights the importance of unity among different peoples, much like Islam’s call for unity under the worship of ALLAH. Prophet Muhammad (PBUH) united people through faith, establishing justice and equality as the foundation of a successful society, just as the Rainbow Warriors are prophesied to lead humanity to spiritual success.

تشریح: رینبو واریر کی پیشگوئی مختلف لوگوں کے درمیان اتحاد کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے، جیسے اسلام میں اللہ پاک کی عبادت کے تحت اتحاد کا پیغام ہے۔ حضرت محمد ﷺ نے لوگوں کو ایمان کے ذریعے متحد کیا، اور ایک کامیاب معاشرے کی بنیاد کے طور پر انصاف اور مساوات کو قائم کیا، جیسے کہ رینبو واریرز کی پیشگوئی کی گئی ہے کہ وہ انسانیت کو روحانی کامیابی کی طرف لے جائیں گے۔


This prophecy, prominent among Andean and Amazonian cultures, speaks of a time when the Eagle (representing the intellect and the material world) and the Condor (representing the heart and the spiritual world) will fly together, symbolizing the reunion of the material and spiritual realms. In Islam, this can be paralleled with the balance between the dunya (material life) and the akhira (spiritual life), where success is achieved by following the guidance of ALLAH and Muhammad (PBUH) in both realms.

**عقاب اور کونڈور کی پیشگوئی، جو اینڈین اور ایمیزون کے ثقافتوں میں نمایاں ہے، اس وقت کی بات کرتی ہے جب عقاب (جو عقل اور مادی دنیا کی نمائندگی کرتا ہے) اور کونڈور (جو دل اور روحانی دنیا کی نمائندگی کرتا ہے) اکٹھے پرواز کریں گے، جس کا مطلب مادی اور روحانی دائروں کا ملاپ ہوگا۔ اسلام میں اس کا موازنہ دنیا (مادی زندگی) اور آخرت (روحانی زندگی) کے توازن سے کیا جا سکتا ہے، جہاں *اللہ پاک* اور حضرت محمد ﷺ کی رہنمائی پر چلنے سے دونوں جہانوں میں کامیابی حاصل کی جاتی ہے۔**

Explanation: The prophecy of the Eagle and Condor speaks to the balance between material and spiritual pursuits, a theme deeply rooted in Islamic teachings. ALLAH instructs Muslims to seek a balance between their worldly responsibilities and spiritual duties, with Prophet Muhammad (PBUH) as the perfect example of achieving success in both aspects of life.

تشریح: عقاب اور کونڈور کی پیشگوئی مادی اور روحانی مقاصد کے درمیان توازن کی بات کرتی ہے، جو اسلامی تعلیمات میں گہرائی سے جڑی ہوئی ہے۔ اللہ پاک مسلمانوں کو دنیاوی ذمہ داریوں اور روحانی فرائض کے درمیان توازن قائم کرنے کا حکم دیتے ہیں، اور حضرت محمد ﷺ کی ذات اس زندگی کے دونوں پہلوؤں میں کامیابی حاصل کرنے کی بہترین مثال ہے۔


In Lakota Sioux tradition, the White Buffalo Calf Woman is a sacred figure who brought teachings of peace, prayer, and harmony to the people. She prophesied that the birth of a white buffalo would signal a time of great spiritual awakening and unity among all people. This mirrors the teachings of ALLAH through Prophet Muhammad (PBUH), who emphasized the importance of unity, spiritual devotion, and seeking success through sincere worship and good conduct.

**لاکوٹا سوکس روایت میں، وائٹ بفلو کیلف عورت ایک مقدس شخصیت ہے جس نے لوگوں کو امن، دعا اور ہم آہنگی کی تعلیمات دی تھیں۔ اس نے پیشگوئی کی تھی کہ سفید بھینس کا پیدا ہونا روحانی بیداری اور تمام لوگوں میں اتحاد کا اشارہ ہوگا۔ یہ تعلیمات *اللہ پاک* کی جانب سے حضرت محمد ﷺ کے ذریعے دی جانے والی تعلیمات سے مشابہت رکھتی ہیں، جنہوں نے اتحاد، روحانی عقیدت اور مخلص عبادت و اچھے کردار کے ذریعے کامیابی حاصل کرنے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔**

For further details, visit our post on Islamic Prophecies and Spiritual Awakening.


In Anishinaabe culture, the Prophecy of the Seventh Fire foretells a time when the people will face a crossroads, and they must choose between two paths: one that leads to harmony and peace and one that leads to destruction. This can be linked to the teachings of ALLAH in the Qur’an, where believers are encouraged to follow the straight path to success by adhering to the guidance of Muhammad (PBUH).

**انی شناابے ثقافت میں، ساتویں آگ کی پیشگوئی ایک ایسے وقت کی نشاندہی کرتی ہے جب لوگوں کو ایک چوراہے پر پہنچنا ہوگا، اور انہیں دو راستوں میں سے ایک کا انتخاب کرنا ہوگا: ایک جو ہم آہنگی اور امن کی طرف لے جاتا ہے اور دوسرا جو تباہی کی طرف جاتا ہے۔ اس کا موازنہ قرآن میں *اللہ پاک* کی تعلیمات سے کیا جا سکتا ہے، جہاں مومنین کو حضرت محمد ﷺ کی رہنمائی پر عمل کر کے سیدھے راستے پر چلنے کی تاکید کی جاتی ہے، جو انہیں کامیابی کی طرف لے جائے گا۔**


The Hopi Blue Star Kachina prophecy predicts the arrival of a “blue star” that will signal the end of the current world and the beginning of a new age of peace and harmony. In Islamic eschatology, the coming of certain signs, such as the return of Isa (Jesus), marks the end times and the establishment of a new world order based on justice, as emphasized by Prophet Muhammad (PBUH). Success in this new era will belong to those who have remained steadfast in their faith and devotion to ALLAH.

**ہوپی نیلے ستارے کاچینا کی پیشگوئی ایک “نیلے ستارے” کی آمد کی پیشگوئی کرتی ہے جو موجودہ دنیا کے خاتمے اور ایک نئے دور کے امن اور ہم آہنگی کی شروعات کا اشارہ ہوگا۔ اسلامی علم آخرت میں، بعض نشانیوں کا ظاہر ہونا، جیسے عیسیٰ علیہ السلام کی واپسی، آخری وقت کی علامت اور عدل و انصاف پر مبنی نئے عالمی نظام کے قیام کی نشانی ہے، جیسا کہ *حضرت محمد ﷺ* نے زور دیا ہے۔ اس نئے دور میں کامیابی ان لوگوں کا مقدر ہوگی جو اپنے ایمان اور اللہ پاک کی طرف عقیدت میں ثابت قدم رہے۔**

For more related insights, check out our detailed analysis on End Times in Islamic Teachings.


This Post Has One Comment

  1. Mat Gramp

    Hello

    I hope this message finds you well. My name is Mathew Lundgren, and I am a Research Assistant in the Research and Development Department at Newton Laboratories Pro Ltd, a leading biopharmaceutical company based in London, England. I am reaching out to explore a potential partnership opportunity.

    We are currently seeking a reliable business representative in your region to assist us in sourcing essential raw materials used in the production of high-quality antiviral vaccines, cancer treatments, and other life-saving pharmaceutical products. While this may be outside of your primary area of expertise, it offers a unique opportunity to diversify your business interests and generate additional income.

    Our company has been actively searching for a reputable supplier but has yet to establish a direct source.

    However, I have identified a local supplier who offers the necessary materials at a significantly lower cost compared to our previous purchases. This could present a mutually beneficial opportunity for both parties.

    If you are interested in learning more about the profit structure and the specifics of this potential collaboration, please feel free to reach out.

    I would be happy to provide additional details at your convenience.

    Thank you for considering this partnership, and I look forward to your response.

    Mathew Lundgren
    Research & Dev Dept
    Newton Laboratories Pro Ltd UK
    2 Kensington High Street,
    London, England, W8 4PT
    United Kingdom
    Email: mathewlundgren@thegrampians.net

Leave a Reply