قرآنی تعلیمات: کامیاب زندگی کے لیے اخلاقیات اور معاشرتی ضابطے
مضبوط اخلاقی بنیادوں پر معاشرے کی تشکیل
“قرآنی احکامات کی روشنی میں زندگی گزارنے کے اہم اصول جانیں! والدین کی عزت سے لے کر انصاف قائم کرنے تک، قرآن ہمیں زندگی کے ہر پہلو پر رہنمائی دیتا ہے۔ ہمارے تازہ پوسٹ میں یہ جانیں کہ کیسے قرآنی ہدایات پر عمل کر کے ہم ایک بہتر زندگی گزار سکتے ہیں۔”
کیا آپ جانتے ہیں کہ گفتگو کے دوران بدتمیزی سے کیسے بچا جا سکتا ہے؟ یا والدین کی خدمت کے کیا تقاضے ہیں؟
Explore the Power of Quranic Teachings
“Discover key principles for living a life guided by Quranic teachings! From respecting parents to establishing justice, the Quran offers guidance on every aspect of life. Check out our latest post to learn how following these divine instructions can lead to a better life.”
Do you know how to avoid rudeness in conversation? Or what is required for serving your parents?
1. گفتگو کرنے کے دوران بدتمیزی نہ کرو
Avoid Rudeness in Conversation
اس آیت میں نرمی اور ادب سے بات کرنے کی ہدایت کی گئی ہے تاکہ معاشرت میں حسن برقرار رہے
The verse instructs speaking politely and respectfully to maintain good manners in society.
“وَإِذْ أَخَذْنَا مِيثَاقَ بَنِي إِسْرَائِيلَ لَا تَعْبُدُونَ إِلَّا اللَّهَ ۖ وَبِالْوَالِدَيْنِ إِحْسَانًا وَذِي الْقُرْبَىٰ وَالْيَتَامَىٰ وَالْمَسَاكِينِ وَقُولُوا لِلنَّاسِ حُسْنًا”
(سورۃ البقرۃ، آیت نمبر 83)
“اور جب ہم نے بنی اسرائیل سے عہد لیا کہ صرف اللہ کی عبادت کرنا، اور والدین، رشتہ داروں، یتیموں، اور مسکینوں کے ساتھ بھلائی کرنا، اور لوگوں سے نرم اور اچھے لہجے میں بات کرنا۔”
“And [remember] when We took the covenant from the Children of Israel: worship none but Allah, be kind to parents, relatives, orphans, and the needy, and speak to people in a good manner.”
2. غصے کو قابو میں رکھو
Control Your Anger
غصہ ایک نقصان دہ جذبات ہے۔ اس آیت میں غصہ ضبط کرنے اور درگزر کرنے کی ترغیب دی گئی ہے تاکہ معاشرتی تعلقات خراب نہ ہوں۔
Anger is a harmful emotion. This verse encourages controlling it and forgiving others to maintain social harmony.“الَّذِينَ يُنفِقُونَ فِي السَّرَّاءِ وَالضَّرَّاءِ وَالْكَاظِمِينَ الْغَيْظَ وَالْعَافِينَ عَنِ النَّاسِ”
(سورۃ آل عمران، آیت نمبر 134)
ترجمہ:
“جو خوشحالی اور تنگ دستی میں خرچ کرتے ہیں، اور غصے کو پی جانے والے اور لوگوں کو معاف کرنے والے ہیں۔”
English Translation:
“[They are] those who spend in prosperity and adversity and who restrain anger and pardon people.”
3. دوسروں کے ساتھ بھلائی کرو
Do Good to Others
دوسروں کے ساتھ بھلائی کرنا ایک ایسا عمل ہے جس سے اللہ کی خوشنودی حاصل ہوتی ہے اور انسان کا دل بھی سکون پاتا ہے۔
Doing good to others earns Allah’s pleasure and brings peace to one’s heart.“وَأَحْسِن كَمَا أَحْسَنَ اللَّهُ إِلَيْكَ”
(سورۃ القصص، آیت نمبر 77)
ترجمہ:
“اور بھلائی کرو جیسے اللہ نے تمہارے ساتھ بھلائی کی ہے۔”
English Translation:
“And do good as Allah has done good to you.”
4. تکبر نہ کرو
Do Not Be Arrogant
تکبر اللہ کی نظر میں ناپسندیدہ ہے، اور یہ انسان کو اللہ کی رحمت سے دور کر دیتا ہے۔
Arrogance is disliked by Allah, and it distances a person from His mercy.“إِنَّهُ لَا يُحِبُّ الْمُسْتَكْبِرِينَ”
(سورۃ النحل، آیت نمبر 23)
ترجمہ:
“یقیناً وہ تکبر کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا۔”
English Translation:
“Indeed, He does not like the arrogant.”
5. دوسروں کی غلطیاں معاف کر دیا کرو
Forgive the Mistakes of Others
معاف کرنا ایک عظیم صفت ہے جس سے انسان کے دل میں بغض نہیں رہتا اور اللہ کی رضا حاصل ہوتی ہے۔
Forgiving is a noble quality that removes bitterness from the heart and earns Allah’s pleasure.“وَلْيَعْفُوا وَلْيَصْفَحُوا”
(سورۃ النور، آیت نمبر 22
ترجمہ:
“انہیں معاف کر دینا چاہیے اور درگزر کرنا چاہیے۔”
English Translation:
“They should pardon and overlook.”
6. لوگوں کے ساتھ آہستہ بولا کرو
Speak Gently to Others
نرمی اور آہستہ گفتگو دلوں کو جوڑتی ہے اور لوگوں کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کرنے میں مدد دیتی ہے۔
Speaking gently fosters love and helps build good relationships with others.“وَاغْضُضْ مِن صَوْتِكَ”
(سورۃ لقمان، آیت نمبر 19)
ترجمہ:
“اپنی آواز کو دھیما رکھو۔”
English Translation:
“Lower your voice.”
7. اپنی آواز نیچی رکھا کرو
Keep Your Voice Low
آواز کا بلند ہونا ایک ناپسندیدہ عادت ہے۔ اس آیت میں آواز نیچی رکھنے کی تعلیم دی گئی ہے تاکہ وقار قائم رہے۔
Raising one’s voice is seen as impolite. This verse teaches to keep the voice low to maintain dignity.“إِنَّ أَنكَرَ الْأَصْوَاتِ لَصَوْتُ الْحَمِيرِ”
(سورۃ لقمان، آیت نمبر 19)
ترجمہ:
“بیشک سب سے ناپسندیدہ آواز گدھوں کی آواز ہے۔”
English Translation:
“Indeed, the most disagreeable of sounds is the voice of donkeys.”
8. دوسروں کا مذاق نہ اڑایا کرو
Do Not Mock Others
کسی کا مذاق اڑانا انسان کی عزت کو کم کرتا ہے۔ اسلام میں کسی کا مذاق اڑانا منع ہے تاکہ سب کی عزت محفوظ رہے۔
Mocking others diminishes their dignity. Islam forbids it to ensure everyone’s honor is protected.“يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا يَسْخَرْ قَوْمٌ مِّن قَوْمٍ”
(سورۃ الحجرات، آیت نمبر 11)
ترجمہ:
“اے ایمان والو! کوئی قوم کسی قوم کا مذاق نہ اڑائے۔”
English Translation:
“O you who have believed, let not a people ridicule [another] people.”
9. والدین کی خدمت کیا کرو
Serve Your Parents
والدین کی خدمت اللہ کی خوشنودی کا ذریعہ ہے۔ والدین کے ساتھ حسن سلوک کرنا اسلامی تعلیمات کا اہم حصہ ہے۔
Serving parents is a way to earn Allah’s pleasure. Treating them with kindness is central to Islamic teachings.“وَبِالْوَالِدَيْنِ إِحْسَانًا”
(سورۃ الإسراء، آیت نمبر 23)
ترجمہ:
“اور والدین کے ساتھ حسن سلوک کرو۔”
English Translation:
“And be good to parents.”
10. والدین سے اف تک نہ کرو
Do Not Even Say “Uff” to Your Parents
والدین کے احترام میں یہ تعلیم دی گئی ہے کہ ان کے سامنے اف تک نہ کہا جائے، جو عزت و احترام کی بلند ترین شکل ہے۔
The respect for parents is such that even saying “Uff” to them is discouraged, emphasizing the highest form of honor.“فَلَا تَقُل لَّهُمَا أُفٍّ”
(سورۃ الإسراء، آیت نمبر 23)
ترجمہ:
“ان سے اُف تک نہ کہو۔”
English Translation:
“Do not say to them [so much as], ‘Uff.'”
11. والدین کی اجازت کے بغیر ان کے کمرے میں داخل نہ ہوا کرو
Do Not Enter Parents’ Room Without Permission
اسلام میں والدین کی عزت اور احترام کا اعلیٰ معیار ہے۔ ان کے کمرے میں داخل ہونے سے پہلے اجازت لینا ادب کی علامت ہے۔
Islam places high value on respecting parents. Asking permission before entering their room is a sign of proper etiquette.“وَإِذَا بَلَغَ الْأَطْفَالُ مِنكُمُ الْحُلُمَ فَلْيَسْتَأْذِنُوا”
(سورۃ النور، آیت نمبر 58)
ترجمہ:
“اور جب تمہارے بچے بلوغت کو پہنچ جائیں، تو وہ بھی اجازت لے کر آیا کریں۔”
English Translation:
“And when the children among you reach puberty, let them seek permission [to enter].”
12. لین دین کا حساب لکھ لیا کرو
Record Transactions
اسلام میں مالی لین دین میں شفافیت ضروری ہے، اس لیے قرآن نے حساب لکھنے کی تاکید کی ہے تاکہ کسی قسم کا اختلاف نہ ہو۔
Islam emphasizes transparency in financial dealings, encouraging written records to avoid any disputes.
“يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا تَدَايَنتُم بِدَيْنٍ إِلَىٰ أَجَلٍ مُّسَمًّى فَاكْتُبُوهُ”
(سورۃ البقرۃ، آیت نمبر 282)
ترجمہ:
“اے ایمان والو! جب تم کسی مقررہ وقت تک قرض کا معاملہ کرو، تو اسے لکھ لیا کرو۔”
English Translation:
“O you who have believed, when you contract a debt for a specified term, write it down.”
13. کسی کی اندھا دھند تقلید نہ کرو
Do Not Follow Blindly
اسلام نے سوچنے اور سمجھنے کی تعلیم دی ہے۔ کسی کی اندھا دھند تقلید کرنے کے بجائے علم اور فہم کے ساتھ عمل کرنے کا حکم ہے۔
Islam teaches to think and understand. Instead of blindly following others, act with knowledge and understanding.“وَلَا تَقْفُ مَا لَيْسَ لَكَ بِهِ عِلْمٌ”
(سورۃ الإسراء، آیت نمبر 36)
ترجمہ:
“اور جس چیز کا تمہیں علم نہیں ہے اس کے پیچھے مت لگو۔”
English Translation:
“And do not pursue that of which you have no knowledge.”
14. اگر مقروض مشکل وقت سے گزر رہا ہو تو اسے ادائیگی کے لیے مزید وقت دے دیا کرو
Give More Time to a Debtor Facing Hardship
اگر کوئی مقروض شخص مشکل میں ہو، تو اسے آسانی فراہم کرنا اسلامی اخلاقیات کا حصہ ہے۔
If someone in debt is facing hardship, providing ease by extending the time for payment is part of Islamic ethics.“وَإِن كَانَ ذُو عُسْرَةٍ فَنَظِرَةٌ إِلَىٰ مَيْسَرَةٍ”
(سورۃ البقرۃ، آیت نمبر 280)
ترجمہ:
“اور اگر قرض دار تنگی میں ہو، تو اسے آسانی تک مہلت دو۔”
English Translation:
“And if someone is in hardship, then [let there be] postponement until [a time of] ease.”
15. سود نہ کھاؤ
Do Not Consume Interest
سود کا لین دین اسلام میں سختی سے منع کیا گیا ہے کیونکہ یہ سماجی اور مالی ناانصافی کا باعث بنتا ہے۔
Interest is strictly prohibited in Islam as it leads to social and financial injustice.“يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَذَرُوا مَا بَقِيَ مِنَ الرِّبَا”
(سورۃ البقرة، آیت نمبر 278)
ترجمہ:
“اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو اور جو سود باقی رہ گیا ہے اسے چھوڑ دو۔”
English Translation:
“O you who have believed, fear Allah and give up what remains [due to you] of interest.”
16. رشوت نہ لو
Do Not Accept Bribes
رشوت لینے اور دینے دونوں کو اسلام میں حرام قرار دیا گیا ہے، کیونکہ یہ انصاف کو بگاڑتا ہے۔
Both giving and taking bribes are forbidden in Islam, as it corrupts justice.
“سَمَّاعُونَ لِلْكَذِبِ أَكَّالُونَ لِلسُّحْتِ”
(سورۃ المائدۃ، آیت نمبر 42)
ترجمہ:
“وہ جھوٹ کے سننے والے اور حرام کھانے والے ہیں۔”
English Translation:
“They are avid listeners to falsehood, devourers of [what is] unlawful.”
17. وعدہ نہ توڑو
Do Not Break Promises
وعدے کو پورا کرنا اسلامی اصولوں کا اہم جزو ہے۔ وعدہ توڑنا فریب اور دھوکہ دہی کے مترادف ہے۔
Fulfilling promises is an essential part of Islamic principles. Breaking a promise is akin to deceit and betrayal.
“وَالَّذِينَ يُوفُونَ بِعَهْدِ اللَّهِ”
(سورۃ الرعد، آیت نمبر 20)
ترجمہ:
“اور وہ لوگ جو اللہ کے عہد کو پورا کرتے ہیں۔”
English Translation:
“And those who fulfill the covenant of Allah.”
18. دوسروں پر اعتماد کیا کرو
Trust Others
اسلام دوسروں کے متعلق حسن ظن رکھنے اور ان پر اعتماد کرنے کی تعلیم دیتا ہے تاکہ معاشرتی ہم آہنگی برقرار رہے۔
Islam teaches to have good assumptions and trust others to maintain social harmony.“اجْتَنِبُوا كَثِيرًا مِّنَ الظَّنِّ إِنَّ بَعْضَ الظَّنِّ إِثْمٌ”
(سورۃ الحجرات، آیت نمبر 12)
ترجمہ:
“بہت سی بدگمانیوں سے بچو، کیونکہ بعض گمان گناہ ہیں۔”
English Translation:
“Avoid much [negative] assumption. Indeed, some assumption is sin.”
19. سچ میں جھوٹ نہ ملایاکرو
Do Not Mix Truth with Falsehood
اسلام میں سچ بولنے کی سخت تاکید کی گئی ہے۔ سچ اور جھوٹ کو ملانا فتنہ اور فساد کا باعث بنتا ہے۔
Islam strongly emphasizes truthfulness. Mixing truth with falsehood causes discord and corruption.“وَلَا تَلْبِسُوا الْحَقَّ بِالْبَاطِلِ”
(سورۃ البقرۃ، آیت نمبر 42)
ترجمہ:
“اور حق کو باطل کے ساتھ نہ ملاؤ۔”
English Translation:
“And do not mix the truth with falsehood.”
20. لوگوں کے درمیان انصاف قائم کیا کرو
Establish Justice Among People
عدل و انصاف اسلامی معاشرت کا بنیادی ستون ہے۔ ہر معاملے میں انصاف کو قائم رکھنا ضروری ہے۔
Justice is a fundamental pillar of Islamic society. Maintaining fairness in all dealings is essential.“وَاحْكُم بَيْنَ النَّاسِ بِالْحَقِّ”
(سورۃ ص، آیت نمبر 26)
ترجمہ:
“اور لوگوں کے درمیان انصاف کے ساتھ فیصلہ کرو۔”
English Translation:
“And judge between the people in truth.”