Quranic Teachings: Ethics and Social Codes for a Successful Life

You are currently viewing Quranic Teachings: Ethics and Social Codes for a Successful Life

“قرآنی احکامات کی روشنی میں زندگی گزارنے کے اہم اصول جانیں! والدین کی عزت سے لے کر انصاف قائم کرنے تک، قرآن ہمیں زندگی کے ہر پہلو پر رہنمائی دیتا ہے۔ ہمارے تازہ پوسٹ میں یہ جانیں کہ کیسے قرآنی ہدایات پر عمل کر کے ہم ایک بہتر زندگی گزار سکتے ہیں۔”

کیا آپ جانتے ہیں کہ گفتگو کے دوران بدتمیزی سے کیسے بچا جا سکتا ہے؟ یا والدین کی خدمت کے کیا تقاضے ہیں؟

“Discover key principles for living a life guided by Quranic teachings! From respecting parents to establishing justice, the Quran offers guidance on every aspect of life. Check out our latest post to learn how following these divine instructions can lead to a better life.”

Do you know how to avoid rudeness in conversation? Or what is required for serving your parents?


اس آیت میں نرمی اور ادب سے بات کرنے کی ہدایت کی گئی ہے تاکہ معاشرت میں حسن برقرار رہے
The verse instructs speaking politely and respectfully to maintain good manners in society.


“اور جب ہم نے بنی اسرائیل سے عہد لیا کہ صرف اللہ کی عبادت کرنا، اور والدین، رشتہ داروں، یتیموں، اور مسکینوں کے ساتھ بھلائی کرنا، اور لوگوں سے نرم اور اچھے لہجے میں بات کرنا۔”


“And [remember] when We took the covenant from the Children of Israel: worship none but Allah, be kind to parents, relatives, orphans, and the needy, and speak to people in a good manner.”



غصہ ایک نقصان دہ جذبات ہے۔ اس آیت میں غصہ ضبط کرنے اور درگزر کرنے کی ترغیب دی گئی ہے تاکہ معاشرتی تعلقات خراب نہ ہوں۔
Anger is a harmful emotion. This verse encourages controlling it and forgiving others to maintain social harmony.


ترجمہ:
“جو خوشحالی اور تنگ دستی میں خرچ کرتے ہیں، اور غصے کو پی جانے والے اور لوگوں کو معاف کرنے والے ہیں۔”
English Translation:
“[They are] those who spend in prosperity and adversity and who restrain anger and pardon people.”



دوسروں کے ساتھ بھلائی کرنا ایک ایسا عمل ہے جس سے اللہ کی خوشنودی حاصل ہوتی ہے اور انسان کا دل بھی سکون پاتا ہے۔
Doing good to others earns Allah’s pleasure and brings peace to one’s heart.


ترجمہ:
“اور بھلائی کرو جیسے اللہ نے تمہارے ساتھ بھلائی کی ہے۔”
English Translation:
“And do good as Allah has done good to you.”



تکبر اللہ کی نظر میں ناپسندیدہ ہے، اور یہ انسان کو اللہ کی رحمت سے دور کر دیتا ہے۔
Arrogance is disliked by Allah, and it distances a person from His mercy.


ترجمہ:
“یقیناً وہ تکبر کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا۔”
English Translation:
“Indeed, He does not like the arrogant.”



معاف کرنا ایک عظیم صفت ہے جس سے انسان کے دل میں بغض نہیں رہتا اور اللہ کی رضا حاصل ہوتی ہے۔
Forgiving is a noble quality that removes bitterness from the heart and earns Allah’s pleasure.


ترجمہ:
“انہیں معاف کر دینا چاہیے اور درگزر کرنا چاہیے۔”
English Translation:
“They should pardon and overlook.”



نرمی اور آہستہ گفتگو دلوں کو جوڑتی ہے اور لوگوں کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کرنے میں مدد دیتی ہے۔
Speaking gently fosters love and helps build good relationships with others.


ترجمہ:
“اپنی آواز کو دھیما رکھو۔”
English Translation:
“Lower your voice.”



آواز کا بلند ہونا ایک ناپسندیدہ عادت ہے۔ اس آیت میں آواز نیچی رکھنے کی تعلیم دی گئی ہے تاکہ وقار قائم رہے۔
Raising one’s voice is seen as impolite. This verse teaches to keep the voice low to maintain dignity.


ترجمہ:
“بیشک سب سے ناپسندیدہ آواز گدھوں کی آواز ہے۔”
English Translation:
“Indeed, the most disagreeable of sounds is the voice of donkeys.”



کسی کا مذاق اڑانا انسان کی عزت کو کم کرتا ہے۔ اسلام میں کسی کا مذاق اڑانا منع ہے تاکہ سب کی عزت محفوظ رہے۔
Mocking others diminishes their dignity. Islam forbids it to ensure everyone’s honor is protected.


ترجمہ:
“اے ایمان والو! کوئی قوم کسی قوم کا مذاق نہ اڑائے۔”
English Translation:
“O you who have believed, let not a people ridicule [another] people.”



والدین کی خدمت اللہ کی خوشنودی کا ذریعہ ہے۔ والدین کے ساتھ حسن سلوک کرنا اسلامی تعلیمات کا اہم حصہ ہے۔
Serving parents is a way to earn Allah’s pleasure. Treating them with kindness is central to Islamic teachings.


ترجمہ:
“اور والدین کے ساتھ حسن سلوک کرو۔”
English Translation:
“And be good to parents.”



والدین کے احترام میں یہ تعلیم دی گئی ہے کہ ان کے سامنے اف تک نہ کہا جائے، جو عزت و احترام کی بلند ترین شکل ہے۔
The respect for parents is such that even saying “Uff” to them is discouraged, emphasizing the highest form of honor.


ترجمہ:
“ان سے اُف تک نہ کہو۔”
English Translation:
“Do not say to them [so much as], ‘Uff.'”



اسلام میں والدین کی عزت اور احترام کا اعلیٰ معیار ہے۔ ان کے کمرے میں داخل ہونے سے پہلے اجازت لینا ادب کی علامت ہے۔
Islam places high value on respecting parents. Asking permission before entering their room is a sign of proper etiquette.


ترجمہ:
“اور جب تمہارے بچے بلوغت کو پہنچ جائیں، تو وہ بھی اجازت لے کر آیا کریں۔”
English Translation:
“And when the children among you reach puberty, let them seek permission [to enter].”



اسلام میں مالی لین دین میں شفافیت ضروری ہے، اس لیے قرآن نے حساب لکھنے کی تاکید کی ہے تاکہ کسی قسم کا اختلاف نہ ہو۔
Islam emphasizes transparency in financial dealings, encouraging written records to avoid any disputes.


ترجمہ:
“اے ایمان والو! جب تم کسی مقررہ وقت تک قرض کا معاملہ کرو، تو اسے لکھ لیا کرو۔”
English Translation:
“O you who have believed, when you contract a debt for a specified term, write it down.”



اسلام نے سوچنے اور سمجھنے کی تعلیم دی ہے۔ کسی کی اندھا دھند تقلید کرنے کے بجائے علم اور فہم کے ساتھ عمل کرنے کا حکم ہے۔
Islam teaches to think and understand. Instead of blindly following others, act with knowledge and understanding.


ترجمہ:
“اور جس چیز کا تمہیں علم نہیں ہے اس کے پیچھے مت لگو۔”
English Translation:
“And do not pursue that of which you have no knowledge.”



اگر کوئی مقروض شخص مشکل میں ہو، تو اسے آسانی فراہم کرنا اسلامی اخلاقیات کا حصہ ہے۔
If someone in debt is facing hardship, providing ease by extending the time for payment is part of Islamic ethics.


ترجمہ:
“اور اگر قرض دار تنگی میں ہو، تو اسے آسانی تک مہلت دو۔”
English Translation:
“And if someone is in hardship, then [let there be] postponement until [a time of] ease.”



سود کا لین دین اسلام میں سختی سے منع کیا گیا ہے کیونکہ یہ سماجی اور مالی ناانصافی کا باعث بنتا ہے۔
Interest is strictly prohibited in Islam as it leads to social and financial injustice.


ترجمہ:
“اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو اور جو سود باقی رہ گیا ہے اسے چھوڑ دو۔”
English Translation:
“O you who have believed, fear Allah and give up what remains [due to you] of interest.”



رشوت لینے اور دینے دونوں کو اسلام میں حرام قرار دیا گیا ہے، کیونکہ یہ انصاف کو بگاڑتا ہے۔
Both giving and taking bribes are forbidden in Islam, as it corrupts justice.


ترجمہ:
“وہ جھوٹ کے سننے والے اور حرام کھانے والے ہیں۔”
English Translation:
“They are avid listeners to falsehood, devourers of [what is] unlawful.”



وعدے کو پورا کرنا اسلامی اصولوں کا اہم جزو ہے۔ وعدہ توڑنا فریب اور دھوکہ دہی کے مترادف ہے۔
Fulfilling promises is an essential part of Islamic principles. Breaking a promise is akin to deceit and betrayal.


ترجمہ:
“اور وہ لوگ جو اللہ کے عہد کو پورا کرتے ہیں۔”
English Translation:
“And those who fulfill the covenant of Allah.”



اسلام دوسروں کے متعلق حسن ظن رکھنے اور ان پر اعتماد کرنے کی تعلیم دیتا ہے تاکہ معاشرتی ہم آہنگی برقرار رہے۔
Islam teaches to have good assumptions and trust others to maintain social harmony.


ترجمہ:
“بہت سی بدگمانیوں سے بچو، کیونکہ بعض گمان گناہ ہیں۔”
English Translation:
“Avoid much [negative] assumption. Indeed, some assumption is sin.”



اسلام میں سچ بولنے کی سخت تاکید کی گئی ہے۔ سچ اور جھوٹ کو ملانا فتنہ اور فساد کا باعث بنتا ہے۔
Islam strongly emphasizes truthfulness. Mixing truth with falsehood causes discord and corruption.


ترجمہ:
“اور حق کو باطل کے ساتھ نہ ملاؤ۔”
English Translation:
“And do not mix the truth with falsehood.”



عدل و انصاف اسلامی معاشرت کا بنیادی ستون ہے۔ ہر معاملے میں انصاف کو قائم رکھنا ضروری ہے۔
Justice is a fundamental pillar of Islamic society. Maintaining fairness in all dealings is essential.


ترجمہ:
“اور لوگوں کے درمیان انصاف کے ساتھ فیصلہ کرو۔”
English Translation:
“And judge between the people in truth.”


Leave a Reply